پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے ضلع ایبٹ آباد میں کلین سویپ کر لیا۔
ایبٹ آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں نے تمام قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیت لیں۔ مسلم لیگ (ن) کی آرگنائزر مریم نواز کا دورہ ووٹرز کی ہمدردیوں پر کوئی اثر نہیں ڈال سکا۔ یاد رہے کہ وہ واحد مرکزی رہنما تھیں جنہوں نے ایبٹ آباد میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا تھا جبکہ دوسری جماعت میں سے کوئی بھی الیکشن سے قبل بڑا جلسہ نہیں کر سکی۔
سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی جو قومی اسمبلی کی نشست پر سابق ائیر چیف مرحوم ائیر مارشل رٹڈ اصغر خان کے چھوٹے صاحبزادے علی اصغر خان کے خلاف ہار گئے۔ اسکے علاوہ سابق سپیکر کے پی اسمبلی مشتاق احمد غنی جو کہ پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر بھی ہیں۔ انھوں نے اپنی نشست برقرار رکھی حالانکہ وہ انتخابات کی تاریخ سے صرف 5 روز قبل برطانیہ سے واپس آئے تھے۔ جبکہ گزشتہ دو انتخابات سے اپنی نشست جیتنے والے مسلم لیگ (ن) کے اورنگزیب نولہوتا میدان میں واپس نہیں آ سکے۔
این اے 16 اور 17 میں آزاد امیدوار علی اصغر خان اور علی خان جدون نے ایبٹ آباد کی دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ صوبائی اسمبلی کی چار نشستوں پی کے 42 سے نذیر عباسی نے اپنی نشست برقرار رکھی۔
NA-16 میں علی اصغر خان کو 104,993 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف مرتضیٰ جاوید عباسی (PML_N) کو 86,276 ووٹ ملے جن کا ٹرن آؤٹ 44.80% رہا۔ جبکہ NA-17 میں علی خان جدون نے اپنی نشست برقرار رکھی۔
صوبائی اسمبلی کی نشستوں PK-42 کے لیے نذیر عباسی نے 35,443 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل سردار فرید احمد نے 27,623 ووٹ حاصل کیے۔ مجموعی ووٹ 100,207 تھے اور ٹرن آؤٹ 44.79% ریکارڈ کیا گیا۔
PK-43 میں رجب علی خان عباسی نے 41,242 ووٹ لے کر اپنے قریبی حریف خالد رحمان سے کامیابی حاصل کی جنہوں نے 20,733 ووٹ حاصل کئے۔ پی کے 44 سے افتخار احمد جدون نے 34 ہزار 867 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی، ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے سردار اورنگزیب نلوتہ نے 32 ہزار 585 ووٹ حاصل کیے۔