سینیٹر محمد طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ ایم این اے منتخب ہونے پر چترال میں ترقیاتی نیٹ ورک قائم کروں گا
سینیٹر محمد طلحہ محمود 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 1 چترال سے قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہیں۔محمد طلحہ محمود نے تحصیل تورکھو کے مختلف علاقوں کا دورا کیا۔ جے یو آئی کے کارکنوں نے پرجوشی سے انکا استقبال کیا. عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں اور منتخب نمائندوں کی لاپرواہی کے باعث چترال کے عوام آج بھی سٹون ایج والی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ چترال کی سڑکیں سفر کے قابل نہیں ہیں یہاں کے لوگ اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
اس موقع پر صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے ون کے امیدوار حاجی شکیل، سابق امیر شیر کریم شاہ اور جے یو آئی کے دیگر اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ جب میں نے چترال کا سفر کیا تو ایسا لگتا تھا کہ یہاں کے لوگ آج بھی پتھر کے دور کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ نہ یہاں بجلی ہے، نہ پینے کا صاف پانی اور نہ ہی اچھی سڑکیں ہیں۔ چترال ایک سیاحتی علاقہ ہے جہاں قدرت نے بہت کچھ تخلیق کیا ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں یہاں سے منتخب ہونے والے نمائندوں نے اسے نظر انداز کیا ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میری فلاحی تنظیم چترال میں پہلے ہی سماجی خدمت کے کام کرتی ہے۔ میں خود قدرتی آفات کے دوران متاثرین کی مدد کرتا ہوں، مریضوں کا مفت علاج کرتا ہوں، مفت میڈیکل کیمپ لگاتا ہوں، غریبوں کے لیے مفت راشن اور ضروری سامان کی تقسیم وغیرہ کرتا ہوں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے منتخب ہونے پر چترال کا نقشہ بدل دوں گا