سیکیورٹی فورسز نے مصدقہ خفیہ اطلاع پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اورکزئی حملے میں 2 افسران سمیت 11 جوانوں کی شہادت میں ملوث تمام 30 بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کو ہلاک کردیا، ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ کامیاب آپریشن نہ صرف اس سفاکانہ واقعے کا بدلہ ہے بلکہ اس کے اصل منصوبہ سازوں کو کیفرِ کردار تک پہنچا دیا گیا ہے ۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 7 اکتوبر کو ضلع اورکزئی میں پیش آنے والے ہولناک واقعے میں ملوث خوارج کے خلاف مسلسل کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس واقعے میں وطن کے بہادر سپوت، لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق اور میجر طیب راحت سمیت 11 جوان شہید ہوئے تھے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر ضلع اورکزئی کے علاقے جمال مایہ میں کی جانے والی کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد بھارت کے حمایت یافتہ تمام 30 خوارج کو انجام تک پہنچا دیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کامیاب آپریشن نہ صرف اس سفاکانہ واقعے کا بدلہ ہے بلکہ اس کے اصل منصوبہ سازوں کو کیفرِ کردار تک پہنچا دیا گیا ہے ۔
علاقے میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشنز جاری ہیں تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد کو تلاش کر کے ختم کیا جا سکے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم اور ثابت قدم ہیں ۔
2 روز قبل آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ 7 اور 8 اکتوبر کی درمیانی شب اورکزئی میں انٹیلی کی بنیاد پر کارروائی کی گئی جس میں بھارتی پراکسی ’فتنۃ الخوارج‘ سے تعلق رکھنے والے 19 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد ہلاک کردیئے گئے تھے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں اپنے جوانوں کی قیادت کرتے ہوئے ضلع راولپنڈی کے رہائشی 39 سالہ لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف اور ان کے سیکنڈ ان کمانڈ ضلع راولپنڈی کے رہائشی 33 سالہ میجر طیب راحت سمیت دیگر 9 جوان بھی بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے تھے ۔