گلگت بلتستان میں سیلاب کي تباہ کاریوں کے بعد سرچ و ریسکیو آپریشن جاری ہے ، ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ سیلابی ملبہ میں انسانی جسم کے کچھ اعضا ملے ہیں، ان اعضا کے ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت ہے ۔
گلگت (ندیم خان) ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ تھک بھاشہ کے مقام پر سرچ آپریشن کے دوران سیلابی ملبہ میں انسانی جسم کے کچھ اعضا ملے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی اعضا کی شناخت کیلئے ڈی این اے کی ضرورت ہے، انتظامیہ و پولیس نے انسان جسمانی اعضا اکھٹے کئے ہیں جلد شناخت کیلئے فرانزک بھیجں گے ۔
فیض اللہ فراق کے مطابق نیاٹ ویلی بھی سیلابی تباہیوں کی بھینٹ چڑھ گئی ہے، 8 چھوٹے چھوٹے گاؤں نیست و نابود ہوگئے ہیں ۔
صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ امدادی کاروائی کو تیز کرنے کیلیے ڈپٹی کمشنر کو نیاٹ ویلی روانہ کر دیا گیا ہے ، این ۔ایچ کے تعاون سے شاہراہ بابوسر کو کل شام تک ٹریفک کیلئے جزوی بحال کی جائے گی ۔
ترجمان کے مطابق وفاقی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات شیر عالم مسعود نے چلاس انتظامیہ اور پولیس کے ہمراہ شاہراہ بابوسر کا دورہ بھی کیا ہے ۔
فيض اللہ فراق کے مطابق صوبہ بھر میں ریسکیو اور سرچ آپریشن میں مزید تیزی لائی گئی ہے، وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے متعلقہ اداروں کو جلد سڑکوں کی بحالی کی ہدایت کی ہے ۔