گلگت: بابوسر شاہراہ پر شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن تیز ہو گیا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق پاک فوج کے تعاون سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور متاثرین کو خوراک کے پیکٹس پہنچائے جا رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں مزید ہیوی مشینری متاثرہ علاقوں میں پہنچا دی گئی ہے تاکہ ملبہ ہٹا کر سڑکوں کو جلد بحال کیا جا سکے۔ اب تک مقامی گھروں میں پناہ لینے والے 50 سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقام چلاس منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام متعلقہ اداروں کو ریلیف سرگرمیوں کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت جاری کی ہے اور ہنگامی بنیادوں پر شاہراہوں کی بحالی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے عوام اور سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے دوران سفر سے گریز کریں اور روانگی سے قبل موسم اور سڑکوں کی صورتحال سے آگاہی حاصل کریں۔
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے تھک بابوسر کے مقام پر تین سیاحوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت لاپتہ سیاحوں کی تلاش اور پھنسے ہوئے افراد کی ریسکیو کارروائیوں کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد صوبائی حکومت نے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی ہے اور تمام اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ ادارے پاک فوج کے تعاون سے ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق شاہراہ قراقرم اور ناران بابوسر ہائی وے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش اور امدادی سامان کی ترسیل بلا تعطل جاری ہے۔