ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں بھارتی پراکسیز ملوث ہیں اور بھارت وہاں براہِ راست مداخلت کر رہا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بھارت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، جنہیں مختلف بین الاقوامی فورمز پر پیش کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے زور دے کر کہا کہ بھارت صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی اور قتل عام میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل عالمی برادری کو بھارتی جارحیت اور مداخلت سے آگاہ کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی یہ معاملہ ہر ممکن فورم پر اٹھایا جاتا رہے گا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی رواں ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے دوران کسی بھارتی نمائندے سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں پاکستان بھارت سے کسی قسم کی دو طرفہ بات چیت یا ملاقات کا خواہاں نہیں ہے۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر شدید تشویش ہے اور اسے ایک سنجیدہ سیکیورٹی چیلنج سمجھتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکومت پاکستان سے تعاون کرتے ہوئے ان عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرے گی تاکہ دونوں ممالک خطے میں امن و استحکام یقینی بنا سکیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلوچستان میں حالیہ مہینوں کے دوران دہشت گردی کے متعدد واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں اور معصوم شریوں کو بسوں سے اتار کر اور گھروں میں گھس کر نشانہ بنایا گیا ہے، جن کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سیکیورٹی ادارے پہلے بھی پیش کر چکے ہیں۔