سرینگر: مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں جمعرات کے روز خصوصی حیثیت کی بحالی کی ایک اور قرارد اد پیش کرنے کے معاملے پر اراکین اسمبلی کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی اور ہاتھا پائی ہوئی۔ بی جے پی کے ارکان قرار داد کی کاپیاں چھیننے کی کوشش کی جن کو سارجنٹ ایٹ آرمز نے گھسیٹ کر ایوان باہر سے باہر نکال دیا۔
حکومت نے مقبوضہ وادی کو آئین کے آرٹیکل 370کے تحت حاصل حقوق واپس کرنے کے مطالبے پر مبنی ایک اور قرارداد پیش کی تو بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے نعرے لگانا شروع کردئیے اور شدید ہنگامہ آرائی کی ۔
کے ایم ایس کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید کے بھائی خورشید احمد نے ایوان میں ایک بینر لہرایا جس پر دفعہ 370 اور 35اے کی فوری بحالی کا مطالبہ درج تھا۔ بی جے پی ارکان نے خورشید احمد شیخ کوگھیر لیا جس سے مزید انتشار پھیل گیا۔
بی جے پی کے ارکان نے دفعہ 370 بحالی کی شدید مخالفت کی ۔ اس موقع پرحکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ اور ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔ کے ایم ایس کے مطابق جب بی جے پی ایم ایل اے اور قائد حزب اختلاف سنیل شرما قرارداد کی مخالفت میں بول رہے تھے تو خورشید شیخ بینر لے کر ایوان میں داخل ہوئے ۔ ہنگامہ آرائی کے بعد سپیکر عبدالرحیم راتھر نے اجلاس عارضی طور پر ملتوی کردیا۔ یاد رہے بدھ کے روز اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں دفعہ 370کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔