الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا پے کہ الیکشن ایکٹ کے تحت تحریک انصاف پر 5سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔ انٹراپارٹی الیکشن کیس میں پی ٹی آئی کی ریکارڈ جمع کرانے کےلیے مہلت کی استدعا منظور کرلی۔ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے ریکارڈ جمع کرانے کے لیے 10 روز مانگ لئے، ممبر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے کہا کہ یہ آپ نے اچھا کہا کہ ان شاء اللہ آپ کو ریکارڈ دے دیں گے۔
کمیشن نے بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ آپ کے انٹرا پارٹی الیکشن کہاں ہوئے تھے؟ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں الیکشن کرائے، ممبر کے پی نے کہا کہ فرض کریں ہم پی ٹی آئی انٹرا پارٹی تسلیم نہیں کرتے؟ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی پر 5سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر ہم کیا کارروائی کرسکتے ہیں؟ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آپ کو اس معاملے پر بھرپور معاونت فراہم کریں گے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بہترین قسم کے انٹراپارٹی الیکشن کرائے، پی ٹی آئی نے چاروں صوبوں میں انٹراپارٹی الیکشن کرائے، پی ٹی آئی چیئرمین،سیکرٹری جنرل، چار صدور کا انتخاب کیا گیا تھا، کسی نے بھی پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن پراعتراض نہیں کیا تھا۔