خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کے مزید دو کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی کیسز کی تعداد تین ہوگئی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق، خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کے تین کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ، ارشاد روغانی نے بتایا کہ مریضوں کے لیے آئسولیشن وارڈز بنائے جا رہے ہیں اور ایئرپورٹ سمیت بین الاقوامی بارڈرز پر ہیلتھ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ کوویڈ کی ٹیمیں بھی ان مقامات پر فعال کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کیسز خلیجی ممالک سے آنے والے ہیں اور یہاں کوئی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
دوسری جانب، پنجاب میں منکی پاکس کے حوالے سے سرکاری اور نجی اسپتالوں کو ہدایات دی گئی ہیں، لیکن لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ابھی تک منکی پاکس کے کاؤنٹرز قائم نہیں کیے جا سکے۔ اسپتالوں میں مریض شکایت کر رہے ہیں کہ ڈاکٹرز صرف احتیاط کرنے اور ماسک و دستانے پہننے کی ہدایات دے رہے ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں اب تک منکی پاکس کا کوئی مشتبہ یا کنفرم کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے کانگو اور افریقہ کے دیگر ممالک میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کو ہنگامی عالمی صورتحال قرار دیا ہے۔ 13 ممالک میں منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور 517 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ افریقی ممالک میں اس سال 17 ہزار سے زائد مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔