ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 22 اگست کو اسلام آباد میں پاور شو کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں عوامی اجتماع کی اجازت سے متعلق ریاستی وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا۔یہ پیشرفت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد پاور شو کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کی معطلی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے کیونکہ عدالتی حکم کے باوجود این او سی کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے 4 جولائی کو عدالت کو بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کو این او سی جاری کیا گیا ہے۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ بعد میں جب پی ٹی آئی رہنما عامر مغل عہدیداروں کو پاور شو کی جگہ لے جا رہے تھے تو انہیں پولیس نے ڈی سی آفس کے باہر سے گرفتار کر لیا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کو اس پیشرفت کا علم اسلام آباد پولیس کی جانب سے اسلام آباد پاور شو کے این او سی کی منسوخی سے متعلق ٹویٹ کے بعد ہوا۔
ٹویٹ کے بعد اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے درخواست گزار کو خط بھیجا جس میں این او سی کی منسوخی سے آگاہ کیا۔قبل ازیں اسلام آباد کے چیف کمشنر نے پی ٹی آئی کو عوامی اجتماع کے لیے جاری کیے گئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کو طے شدہ اجلاس سے صرف ایک روز قبل معطل کر دیا تھا۔یہ فیصلہ اسلام آباد کے چیف کمشنر کی زیر صدارت اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں سیکیورٹی اداروں نے ریلی سے منسلک ممکنہ خطرات کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو 6 جولائی کو ترنول چوک کے قریب عوامی اجتماع کی اجازت دے دی تھی۔این او سی جاری ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ملاقات کے لیے این او سی جاری کرنے کی درخواست نمٹا دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے جلسے کی اجازت سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔