پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار پی ٹی آئی رہنما کو انسداد دہشت گردی کی عدالت لاہور میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود پر 9 مئی کو لاہور میں ہونے والے فسادات کے متعدد مقدمات درج ہیں اور پولیس نے سابق وزیر خارجہ سے جیل میں پوچھ گچھ کی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا تھا۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
قریشی، جو پہلے ہی الزامات کے تحت جیل میں ہیں، ان کے جسمانی ریمانڈ کے دوران اڈیالہ جیل میں پوچھ گچھ کی گئی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بری کر دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں سزا کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ رواں سال جنوری میں پی ٹی آئی کے بانی اور پارٹی کے وائس چیئرمین کو سائفر کیس میں دس دس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
تاہم توشہ خانہ اور عدت کے مقدمات میں عمران کی سزاؤں کی وجہ سے دونوں کی جیل سے رہائی کی توقع نہیں ہے جبکہ قریشی کو حالیہ 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔