پنجاب حکومت نے ضلع راولپنڈی کی ترقی کے لیے آئندہ مالی سال 2024-25 میں 15 منصوبوں کی تعمیر و توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
ان منصوبوں میں ایک فلائی اوور، کچہری چوک فلائی اوور اور انڈر پاس، مہوتا ڈیم اور چاہن ڈیم واٹر سپلائی سکیم کے علاوہ صحت اور تعلیمی منصوبے شامل ہیں۔ ان منصوبوں پر رواں سال اگست میں کام شروع ہو جائے گا۔ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین ایم این اے قمر الاسلام نے بتایا کہ پہلا فلائی اوور اڈیالہ روڈ پر گنجان اور مصروف ترین کارپوریشن چوک پر تعمیر کیا جائے گا جس کی تخمینہ لاگت 1.5 بلین روپے ہے۔
اڈیالہ روڈ کو گورکھپور تک بھی بڑھایا جائے گا۔ چکری اڈہ تا ہرنیاں والا روڈ براستہ بلاول اڈہ کے منصوبے کی بھی 2.20 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کے لیے رواں مالی سال میں 350 ملین روپے جاری کیے جائیں گے۔ چکری تا دھدمبر روڈ کی تعمیر کے لیے 62 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی ہے جو کہ اسی مالی سال میں پوری لاگت کے ساتھ مکمل کی جائے گی۔ ہرکا بسالی روڈ کی تعمیر کے لیے 130 ملین روپے جبکہ کرار روڈ کے باقی ماندہ کام کی تکمیل کے لیے 50 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
حکومت نے جودڑیاں چکری روڈ کی تعمیر کے لیے 27 کروڑ روپے، چک بیلی بائی پاس کے لیے 48 ملین روپے، ریسکیو 1122 چک بیلی خان، جوریاں کے لیے 18 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ مہوتا ڈیم کے آبپاشی نظام کی توسیع اور باقی کاموں کی تکمیل کے لیے 200 ملین روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دی گئی ہے۔
6.5 ارب روپے کی چیہان ڈیم پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیم ستمبر میں شروع ہوگی۔ رواں مالی سال میں مورگاہ، کوٹھہ کلاں 1، کوٹھہ کلاں 2 اور رحمت آباد کے ملحقہ علاقوں، ڈھوک منشی وغیرہ کی 5 ارب روپے کی واٹر سپلائی سکیموں کے لیے 20 ملین روپے جاری کیے گئے۔ اسی طرح لکھن، موہری غزن اور دھمیال کی جاری واٹر سپلائی سکیم کے لیے 20 ملین روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔کچہری چوک کو دوبارہ بنانے کا منصوبہ 2 ارب روپے کی لاگت سے مالی سال میں شروع کیا جائے گا، جبکہ جھٹہ ہٹیال گرلز ڈگری کالج کی تکمیل کے لیے 13.4 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے۔