ایک اہم سیاسی پیش رفت میں، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت کی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) اور پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کی نجکاری کی پالیسی کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ .
کراچی میں یوم مزدور کی مناسبت سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی پارٹی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو قائل کرنے کی کوشش کرے گی کہ وہ قومی ایئرلائن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے چلانے کے لیے اس کی نجکاری کے بجائے اسے بحال کریں۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے سرکاری اداروں کی نجکاری کرے۔ دریں اثنا، اورنگزیب عالمگیر نے بھی کئی مواقع پر خسارے میں چلنے والے اداروں کی "ضروری” نجکاری کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
ماضی میں، منتخب حکومتوں نے فلیگ کیریئر کی فروخت سمیت غیر مقبول اصلاحات کرنے سے گریز کیا ہے۔ لیکن پاکستان، ایک گہرے معاشی بحران کے بعد، جون 2023 میں 3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کے معاہدے کے تحت خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں کی بحالی پر رضامند ہوا۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ کے سابق چیئرمین رضا ربانی نے پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کو ’غیر آئینی اقدام‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں ایسے فیصلے کرنے کے وژن کی کمی ہے۔ربانی نے مزید واضح کیا کہ حکومت کا نجکاری کا ایجنڈا پیپلز پارٹی کے لیے "ناقابل قبول” ہے۔