پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کی قربانیوں اور ان کے حقوق کو اجاگر کرنے کیلئے عالمی یوم مزدور آج منایا جا رہا ہے۔
پاکستان سمیت تقریباً ہر ملک میں اس دن سرکاری تعطیل کا اعلان کیا جاتا ہے۔ مزدوروں کے بنیادی حقوق کو اجاگر کرنے کے لیے اس دن مختلف ٹریڈ یونینز، مزدور تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے ریلیاں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کی تجدید کے ساتھ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ آج پاکستان سمیت تقریباً دنیا کے ہر ملک میں سرکاری تعطیل ہے جب کہ اس سال کے دن کا تھیم ‘موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان کام کی جگہ کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانا’ ہے۔پاکستان میں زیادہ تر مزدور غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں اور پچھلے سال حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کم از کم اجرت 32,000 روپے ہوگی۔ تاہم کئی اداروں میں اس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر کہا ہے کہ میں یوم مزدور پر دنیا بھرکے محنت کشوں کو سلام پیش کرتی ہوں، محنت کش اللہ کے دوست ہیں، اللہ کے دوستوں کو میرا سلام، دینِ اسلام نے کسب حلال کے لیے محنت کو عظمت کا درجہ اور محنت کش کی عزت کا شعور دیا ہے۔
گورنرپنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے یوم مزدور کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، میں فیکٹریوں، کھیتوں کے مزدوروں سمیت پسینہ بہا کررزق حلال کمانے والے محنت کشوں کو سلام پیش کرتا ہوں
صدر نے یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ "یہ دن ہم سب کے لیے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، اور ان کے سماجی تحفظ، منصفانہ اجرت اور کام کے محفوظ حالات کے لیے کام کرنے کے لیے ایک یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔”
عالمی یوم مزدور پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کو تقویت دینے اور گھریلو لیبر قانون سازی کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا ہے۔