سینٹ انتخابات میں صرف پانچ دن باقی رہ گئے۔اس حوالے سے وفاق سمیت صوبوں نے تیاریاں مکمل کرلیں۔
سینیٹ کی 48نشستوں پر انتخابات 2 اپریل کو ہونے جارہے ہیں۔اس حوالے سے وفاق سمیت صوبوں نے اپنی تیاریاں مکمل کرلیں ہیں۔ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس یکم اپریل کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔صدر پاکستان آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس آئین کے آرٹیکل 54کی شق ایک کے تحت حاصل شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں 2 اپریل کو سینیٹ انتخابات سے متعلق منظوری لی جائے گی اور قومی اسمبلی ہال کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کیا جائے گا۔جبکہ الیکشن کمیشن کے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دیں گے۔
ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس سے آرمڈ فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک ہو۔ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کریں گے۔کسی بھی کرپٹ اور غیر قانونی عمل میں ملوث نہیں ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی امیدوار کو جتوانے کے لیے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت نہیں لی جائے گی۔سرکاری ملازمین کسی بھی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے۔جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ صدر اور صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل فون لے جانے پر پابندی ہو گی