گلگت بلتستان میں نمونیہ اور خسرہ پھیل گیا۔ گزشتہ پانچ دنوں میں ایک سے پانچ سال کی عمر کے 14 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔چلاس میں سات بچے خسرہ کی وبا سے اور دو بچے نمونیا کی وباء سے استور میں جبکہ پانچ بچے جو نمونیا اور خسرہ کی بیماریوں میں مبتلا تھے شہید سیف الرحمن ہسپتال گلگت میں جان کی بازی ہار گئے۔اس کے علاوہ درجنوں بچے نمونیا اور خسرہ کا شکار ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کے لئے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ والدین بروقت بچوں کو ہسپتالوں میں نہیں لا رہے ہیں ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچوں کو شدید سردی میں گھروں سے باہر نہ نکلنے دیا جائے . گرم ملبوسات اور گرمی پہنچانے والی خوراک بچوں کو دی جائے تاکہ وہ ان وبائی بیماریوں کا مقابلہ کر سکیں اور بیمار ہونے پر بروقت ہسپتال لایا جائے۔