پاکستان کے گلگت بلتستان میں وادی شگر کے شمال مغربی علاقے کے قدیم مناظر میں واقع، چوٹرون تھرمل چشمہ قدرت کی طرف سے عطا کردہ شفا بخش عجائبات کا ثبوت ہے۔ نام "چوٹرون” بذات خود اس کے جوہر کی عکاسی کرتا ہے، مقامی الفاظ "چو” کا مرکب جس کا مطلب ہے پانی، اور "ٹرون” یعنی گرم۔ یہ قدرتی عجوبہ تقریباً 100 میٹر کے رقبے میں چار الگ الگ چشموں پر مشتمل ہے۔یہ گرم پانیوں کے پرسکون چشمے کے نام سے مشہور ہے اور ممکنہ صحت کے فوائد کے باعث لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
تاریخی اہمیت:
چوٹرون تھرمل اسپرنگس قدیم زمانے سے ہی مقامی لوگوں اور زائرین کے لیے سکون کا ذریعہ ہے۔ اس تھرمل چشمے کا علاج کی خصوصیات رکھنے کے باعث، صحت سے متعلق مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ چوٹرون اسپرنگس کے پانی میں سوڈیم، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم جیسے عناصر شامل ہیں جو کلورائیڈ، فلورائیڈ، سلفیٹ، فاسفیٹس اور بائی کاربونیٹ کی شکل میں پائے جاتے ہیں۔ یہ معدنیات شفا بخش خصوصیات رکھتے ہیں اور مختلف بیماریوں کے علاج سے وابستہ ہیں۔
پانی کی ساخت اور درجہ حرارت:
چوٹرون گرم چشمے کا پانی 7.21 سے 7.8 تک پی ایچ لیول کا حامل ہے، جو ایک متوازن ماحول پیدا کرتا ہے۔ چشمے کا درجہ حرارت 40 سے 42 ڈگری سیلسیس کے درمیان ہے، جو زائرین کے لیے آرام دہ اور پرسکون تجربہ فراہم کرتا ہے۔ معدنی مواد اور درجہ حرارت کا یہ انوکھا امتزاج ایک ایسا ماحول پیدا کرتا ہے جو نہ صرف آرام دہ ہے بلکہ ممکنہ طور پر صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے
صحت کے فوائد اور ثقافتی عمل:
مقامی لوگ روایتی طور پر تھرمل اسپرنگس کو صحت کے فوائد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ پانی میں موجود شفا بخش معدنیات مختلف بیماریوں کے علاج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں.
پانی کا معیار اور مناسبیت:
چوٹرون تھرمل چشمے کا پانی فلورائیڈ کی زیادہ مقدار کی وجہ سے پینے کے لیے نامناسب ہے، یہ نہانے اور جسم سے کئی بیماریوں کر ختم کرنے کے لیے موزوں پایا گیا ہے۔ نمونے لینے کے بعد ماحولیاتی بیکٹیریا اور کولیفارمز کی موجودگی پانی میں پائی گئی ہے، لیکن اس سے چشمے کے بیرونی استعمال کی قدر میں کوئی کمی نہیں آئی۔