خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں کے لیے پولنگ جاری ہے، 25 امیدوار میدان میں ہیں، صوبائی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 92 جبکہ اپوزیشن کو 53 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جنرل نشست کیلئے 19، خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے 49 ووٹ درکار ہیں ۔
پشاور: خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوا جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا، الیکشن کے لیے کے پی اسمبلی کے جرگہ ہال کو الیکشن روم مقرر کیا گیا ہے اور سینیٹ الیکشن کے لیے سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔
خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے 6 اور 5 نشستوں کا فارمولا طے کیا ہے، فارمولے کے مطابق حکومت کے حصے میں 6 جبکہ اپوزیشن کے حصے میں 5 نشستیں آئیں گی ۔
خیبرپختونخوا سے جنرل نشستوں پر حکومت کے 4 اور اپوزیشن کے 3 امیدوار مقابلے میں ہیں جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر حکومت اور اپوزیشن کے 2، 2 امیدوار نامزد ہیں ۔
پی ٹی آئی نے جنرل نشستوں کے لیے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نورالحق قادری کو نامزد کیا ہے جبکہ روبینہ ناز، اعظم سواتی بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں میں شامل ہیں، اپوزیشن کی جنرل نشستوں پر ن لیگ سے نیاز احمد، پیپلز پارٹی سے طلحہ محمود، جے یو آئی سے عطاء الحق امیدوار ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد اور جے یو آئی کے دلاور خان بھی میدان میں ہیں ۔
صوبائی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 92 جبکہ اپوزیشن کو 53 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جنرل نشست کیلئے 19، خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کیلئے 49 ووٹ درکار ہیں ۔
اپوزیشن کو تیسری جنرل نشست جیتنے کیلئے 4 ووٹوں کی ضرورت ہو گی، 5 ناراض اراکین میں سے 4 کے دستبردار ہونے کے بعد جنرل نشست پر خرم ذیشان میدان میں ہیں ۔
خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں 6 اور 5 نشستوں کا فارمولا طے پایا ہے، فارمولے کے مطابق حکومت کے حصے میں 6 جبکہ اپوزیشن کے حصے میں 5 نشستیں آئیں گی ۔