کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل زیادہ ہیں، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے، تاہم کوششیں جاری ہیں، آنے والے دنوں میں شرح سود سنگل ڈیجٹ کی طرف جائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاوشوں سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے جو صرف ہم نہیں کہہ رہے، عالمی ذرائع سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ مہنگائی کہاں تھی اور اب 5 فیصد کے قریب آگئی ہے ، شرح سود کہاں تھی اور اب کہاں کھڑی ہے، ان تمام چیزوں سے ملک کی معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہوا ہے ۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ 2025 میں ہم پائیدار شرح نمو کی طرف جائیں گے، ہم امپورٹ بیس معیشت ہیں، جب درآمد بڑھتی ہے تو ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے، پھر ہمیں ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ ہوجاتا ہے، پھر ہم بھاگے جاتے ہیں آئی ایم ایف کے پاس، اس لیے یہ کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ ایک دفعہ یہ ہو جائے، اس لیے ہم نے اس کو ایسے لے کر جانا ہے کہ گروتھ بھی ہو اور برآمدات کی بنیاد پر نمو ہو ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا لیکن ملک کی خاطر، معیشت کی خاطر، میثاق معیشت کی خاطر ہم سب کو ایک ہوجانا چاہیے، ملک ہے تو ہم ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اداروں میں اصلاحات لے کر آرہے ہیں، اس وقت ہمارا فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9، 10 ہے، ملک خیرات سے نہیں چلتے، ملک ٹیکس سے چلتے ہیں، ہم اسے بڑھائیں گے، اس سلسلے میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے ۔