پاکستان کی پہلی اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو پر ایک نئی تاریخ رقم،فرسٹ ویمن کے ٹوایکسپڈیشن سلطانہ نسب اور سرباز خان نےکے ٹو کی چوٹی کو سر کر لیا ہےـ
ذرائع کے مطابق فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپڈیشن پاک آرمی کے زیراہتمام ہواـفرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپڈیشن کے شرکاء نےپاکستان کی پہلی اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کر لی۔گزشتہ ماہ جولائی میں یہ ٹیم مہم جوئی پر روانہ ہوئی تھی ،اس ٹیم کو مہم جوئی کے لیے پاک آرمی کا خصوصی تعاون حاصل رہا ـ
پاک آرمی نے اس ٹیم سے ہر طرح کا تعاون کیا۔ ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری سرباز خان کو دی گئی۔کے ٹو کی چوٹی سر کرنے والی سلطانہ نسب کاتعلق گلگت بلتستان کے علاقے شمشال سے ہے،کے ٹو سر کرنے کے بعد سلطانہ نسب نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہاکہ اپنے وطن کا سبز ہلالی پرچم کے ٹوکی بلندی پرلہراکرجو خوشی ہوئی اس کو لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے،میں پاک آرمی کی تہہ دل سے شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس مہم جوئی کے لئے تعاون کیا
کے ٹو سر کرنےوالوں میں سرباز خان ، خاتون ممبر سلطانہ نسب ،امتیاز سد پارہ ، اشرف سدپارہ شامل ہیں،مشن مکمل کرنے کے بعد جب ٹیم سکردو پہنچی تو پاک آرمی نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔اس کے بعد جب ٹیم اپنے آبائی علاقے گلگت پہنچنی تو انہوں نے کمانڈر ایف سی این اے کی ٹیم سے ملاقات کی اور ان کوانکی کامیابی کی مبارکباددی اور تعریفی اسناد بھی تقسیم کیے۔
ٹیم لیڈرسربازخان نے پوری قوم کو اس کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ میں پوری قوم کا شکرگزار ہوں،ٹیم ممبران اپنی اس کامیابی کا سہرا پاک فوج اورپاکستان کےنام کرتے ہیں،مزید ان کا یہ کہنا تھا کہ موسمی حالات سخت تھے لیکن ہم نےہمت نہیں ہاری ہےـ