اسلام آباد (مبارک علی) شبانہ محمود، برطانیہ کی نئی ہوم سیکریٹری، پاکستانی نژاد خاتون سیاستدان ہیں جن کا بنیادی تعلق آزاد کشمیر کے ضلع میر پور سے ہے۔ 1980 میں برمنگھم میں پیدا ہونے والی شبانہ کے والدین کا تعلق میر پور کے ایک گاؤں سے ہے، جو پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد کا آبائی علاقہ ہے۔ وہ نہ صرف ایک دیندار مسلمان ہیں بلکہ اپنے کشمیری ثقافتی ورثے سے گہرا لگاؤ رکھتی ہیں، جو ان کی تقریروں اور سماجی سرگرمیوں میں جھلکتا ہے۔ شبانہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور وکالت کے پیشے سے وابستہ رہیں۔ 2010ء میں وہ برمنگھم لیڈی ووڈ سے لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں، جو برطانوی پارلیمنٹ میں پہلی پاکستانی نژاد خاتون بننے کا اعزاز رکھتی ہیں۔
شبانہ کا میر پور سے رشتہ صرف نسلی نہیں بلکہ جذباتی بھی ہے۔ ان کے خاندان نے برمنگھم میں مقیم کشمیری ڈائسپورا کی ثقافتی اقدار کو برقرار رکھا۔ وہ اکثر اپنے تقاریر میں پاکستان اور کشمیر کے مسائل، بالخصوص انسانی حقوق اور ترقیاتی منصوبوں پر بات کرتی ہیں۔ ان کی تقرری کو آزاد کشمیر، خاص طور پر میر پور میں بڑے فخر سے دیکھا جا رہا ہے، جہاں مقامی لوگ انہیں اپنی شناخت کا عظیم مظہر سمجھتے ہیں۔
برطانوی سیاست میں دیگر پاکستانی نژاد خواتین بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان میں ساجد جاوید (سابق ہوم سیکریٹری)، ناز شاہ (برمنگھم سے رکن پارلیمنٹ)، اور یاسمین قریشی (بولٹن ساؤتھ ایسٹ سے رکن پارلیمنٹ) شامل ہیں۔ یہ خواتین پاکستانی ڈائسپورا کی سیاسی طاقت اور برطانوی معاشرے میں ان کے مثبت کردار کی عکاسی کرتی ہیں۔ شبانہ محمود کی ہوم سیکریٹری کے عہدے تک رسائی پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مثال قائم کرتا ہے۔