ڈینگی سیزن شروع ہونے سے قبل راولپنڈی میں ڈینگی کے چار مریض سامنے آنے سے مقامی انتظامیہ اور محکمہ صحت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
اس کے جواب میں، ہنگامی بنیادوں پر فوری کارروائی کی گئی ہے، جس کے ساتھ ڈویژن بھر میں وسیع پیمانے پر ڈینگی سے بچاؤ کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ رمضان کے مقدس مہینے میں بھرپور طریقے سے جاری رہنے والی اس مہم نے ڈینگی کے خاتمے کا ایک نیا منصوبہ بھی متعارف کرایا ہے۔ اس منصوبے کے تحت، راولپنڈی ضلع کو سات سیکٹرز، پانچ ٹاؤنز اور 33 کلسٹر سینٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں سے ہر ایک کے پاس فوری کارروائی کے لیے نامزد ٹیمیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے کمشنر عامر خٹک نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے فعال اقدامات کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کے لیے ایک ہینڈ آن اپروچ کا اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا، طبی ماہرین نے بارشوں کے بعد اس خشک موسم میں ڈینگی کے پھیلاؤ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ نتیجتاً آئندہ ماہ مقدس کے لیے ہسپتالوں میں خصوصی ڈینگی وارڈز قائم کیے جا رہے ہیں۔ مزید یہ کہ ضلع بھر کے تمام ڈینگی ورکرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور اضافی 2700 ڈینگی پٹرولنگ ورکرز بھرتی کیے جائیں گے۔