پی ٹی آئی نے پرتشدد مظاہروں کے درمیان آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کی ’بگڑتی ہوئی‘ صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور وزیراعظم (پی ایم) اے جے کے چوہدری انوار الحق سے استعفیٰ دینے کو کہا۔
جاری ایک بیان میں پی ٹی آئی کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ شہریوں کے قتل کی تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔پی ٹی آئی کو آزاد کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ حکام عوامی احتجاج کے پیچھے حقیقی محرکات کا سنجیدہ تجزیہ کریں اور جائز مطالبات کو تسلیم کریں۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کو ’پرامن احتجاج‘ کو جمہوری حق کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ عمران خان کی قیادت میں پارٹی نے مطالبہ کیا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی اور عوامی مینڈیٹ کو لازمی قرار دیا جائے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں پولیس اور حقوق کی تحریک کے کارکنوں کے درمیان پورے علاقے میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
مظفر آباد میں پیر کو ایک بار پھر مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جنہوں نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ ہسپتال ذرائع نے تصدیق کی کہ جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک جبکہ ایک بچے سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ مظاہرین اور رینجرز اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کے بعد ایک بار پھر انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لانگ مارچ کے مظاہرین اسمبلی کے باہر پہنچ گئے اور امبور میں دھرنا دے رہے ہیں۔گزشتہ روز آزاد کشمیر (اے جے کے) حکومت نے وادی میں پرتشدد مظاہروں کے بعد بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی (جے اے اے سی) کے مطالبات منظور کرتے ہوئے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کردی۔ راولاکوٹ میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گندم کے آٹے کی قیمت میں 1100 روپے فی 40 کلو تھیلے کی قیمت 3100 روپے سے کم کر کے 2000 روپے کر دی گئی ہے۔