اسلام آباد — نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین انعام حیدر ملک نے وارننگ دی ہے کہ گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو سنگین خطرات لاحق ہیں جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی بھی اس صورتحال سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مون سون کے مزید 2 سے 3 اسپیلز متوقع ہیں اور ان کے دوران کلاؤڈ برسٹ کے امکانات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت سیلابی صورتحال پر ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد چیئرمین این ڈی ایم اے اور وفاقی وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انعام حیدر ملک نے بتایا کہ حالیہ بارشوں کے اسپیل کے نتیجے میں اب تک 670 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے ہمارے خطے کے گلیشیئرز کو تیزی سے پگھلنے پر مجبور کر دیا ہے، اور اس کے خطرناک اثرات شمالی علاقوں سمیت اسلام آباد اور راولپنڈی پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حالات پر نظر رکھی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے اس موقع پر کہا کہ وفاقی حکومت بغیر کسی تفریق کے خیبرپختونخوا سمیت سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں بحالی اور امدادی سرگرمیوں میں این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا نقصان پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے کلاؤڈ برسٹ جیسے غیر معمولی حالات پیدا ہورہے ہیں لیکن بدقسمتی سے متاثرہ ممالک کو کلائمیٹ فنانس کے تحت مطلوبہ مالی مدد فراہم نہیں کی جارہی۔