وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ گورنر راج مارشل لاء کی شکل نہیں ہے بلکہ یہ آئینی عمل ہے، اگر حالات خراب ہوئے تو آئین میں گورنر راج کے نفاذ کا عمل موجود ہے، دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ پر حملہ نہیں کرے گی ۔
اسلام آباد: سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں گورنر خیبرپختونخوا کے حوالے سے گرما گرم بحث ہوئی ۔
وزیر قانون نذیر تارڑ نے کہا کہ گورنر راج مارشل لاء کی شکل نہیں ہے بلکہ یہ آئینی عمل ہے، اگر حالات خراب ہوئے تو آئین میں گورنر راج کے نفاذ کا عمل شامل ہے ۔
وزیر قانون نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی چھوڑنے کا فیصلہ غلط تھا، اگر یہ ایوان نہ چھوڑتی تو اتنے مسائل نہ ہوتے ۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ پر حملہ نہیں کرے گی ۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، پی ٹی آئی کے خیبرپختونخوا میں 91 ایم پی ایز ہہیں ، ہم نے ہری پور کی سیٹ ہاری ہے ۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق خیبرپختونخوا گورنر راج کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، ہمیں بھارتی میڈیا کی ہمدردی کی ضرورت نہیں ۔


