ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق مے کہا ہے کہ صوبہ اس سال بدترین موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں صوبے کے مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں، لینڈ سلائڈنگ اور دریائی کٹاؤ سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔
گلگت( ندیم خان) ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہ غذر کے مقام کھٹم پر شندور سے ملانے والی شاہراہ اور ہنزہ کے مورخون کے مقام پر سڑک کی بحالی تیزی سے جاری ہے، این ایچ اے کے تعاون سے غذر شاہراہ کی مرمت کی جا رہی ہے، تاہم سڑک بند ہونے کے باعث غذر کے بالائی علاقوں اور شندور سے زمینی رابطہ منقطع ہے ۔
فیض اللہ فراق کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صوبہ بھر کی تمام بند سڑکوں کی فوری بحالی کی ہدایت دی ہے، اس وقت صوبے کے 14 اضلاع میں پانی اور بجلی کے منصوبوں پر کام جاری ہے، ضلع دیامر میں پینے کا صاف پانی اور بجلی بحال ہو چکی ہے جبکہ اشکومن پاور ہاؤس چینل کی مرمت بھی مکمل کر لی گئی ہے، بلتستان کے بیشتر علاقوں میں بھی پانی اور بجلی کی بحالی تقریباً مکمل ہو چکی ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ سیلابی تباہ کاریوں سے صوبہ بھر میں 700 سے زائد رہائشی مکانات، بے شمار مویشی خانے اور دکانیں تباہ ہو گئے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ قابلِ کاشت زمینیں بہہ گئی ہیں۔ کھڑی فصلوں اور زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین کے مکانات اور اراضیات کے نقصانات کا باقاعدہ تخمینہ لگایا جا رہا ہے اور تباہ شدہ ایریگیشن چینلز کے متبادل پائپ فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ آبپاشی کا نظام بحال کیا جا سکے ۔
فیض اللہ فراق نے شگر میں حالیہ سیلاب کی بھی اطلاع دی اور کہا کہ حکومت موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔