پاکستان میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئے ہیں۔ واضح رہے پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
افغانستان سےدہشتگرد پاک افغان سرحد عبور کر تے ہیں اور سیکورٹی فورسز کےساتھ ساتھ معصوم شہریوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ یہ حقیقت بھی پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ ‘دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے جس کی وجہ سے خطے کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔
09 دسمبر 2024 کو، سیکورٹی فورسز نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا،آپریشن کے نتیجے میں دو خوارج کو جہنم واصل کر دیاگیا جبکہ ایک خارجی زخمی حالت میں پکڑا گیا۔ آپریشن میں بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا تھا جس میں M16-A2, M4,AK-47 شامل ہیں۔
10 نومبر 2024 کو ضلع شمالی وزیرستان میں دس خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا۔ اس آپریشن میں بھی بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا تھا جس میں M16-A4, M4,AMV-65 شامل ہیں۔
23/24 اکتوبر 2024 کی رات، سیکورٹی فورسز نےخوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع باجوڑ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ آپریشن کےدوران،پاکستانی فوج کےدستوں نے دو خودکش بمباروں سمیت 9 خوارج اور 1 ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی رنگ کے لیڈر سید محمد عرف قریشی استاد کو جہنم واصل کیا۔ ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ جس میں M4, AMD65, AK47 گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔
19/20 ستمبر 2024 کو شمالی اور جنوبی وزیرستان کےاضلاع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کےدرمیان دو شدید مقابلے ہوئے جس کے نتیجے میں بارہ خوارج جہنم واصل کر دیے گئے۔ نتیجے میں بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ، گولہ بارود اوردھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا تھا جس میں SKS, AK-47, RPD, LMG برآمد ہوا۔
افغانستان سے جدید غیرملکی اسلحےکی پاکستان سمگلنگ اور ٹی ٹی پی کا سکیورٹی فورسز اور پاکستانی عوام کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعوؤں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
پینٹاگون کےمطابق امریکہ نے افغان فوج کو کل 427,300 جنگی ہتھیار فراہم کیے، جس میں 300,000 انخلا کےوقت وہیں رہ گئے،اس بناء پر خطےمیں گزشتہ دو سالوں کے دوران دہشت گردی میں وسیع پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔
امریکہ نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا،امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔
یہ تمام حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ افغان حکومت نہ صرف ٹی ٹی پی کو مسلح کر رہی ہے بلکہ دیگر دہشتگرد تنظیموں کے لیے محفوظ راستہ بھی فراہم کر رہی ہے۔