ہنزہ: عطا آباد جھیل میں سیوریج کے پانی کے اخراج کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے اس حوالے سے کمشنر گلگت ڈویژن کو ابتدائی رپورٹ بھجوا دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جھیل میں کسی فعال سیوریج کے اخراج کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔ تاہم، جھیل کے آلودہ پانی کا تعلق پہاڑوں سے آنے والے کیچڑ والے پانی سے ہو سکتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی کے آلودہ ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے مزید تکنیکی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک غیرملکی سیاح کی بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوٹل کا گندہ پانی جھیل میں جا رہا ہے، اور صاف و گندے پانی کے درمیان واضح فرق نظر آ رہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گلگت بلتستان حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے جھیل کنارے واقع ہوٹل کی تین منزلوں پر مشتمل 29 کمروں کو سیل کر دیا۔ ہوٹل انتظامیہ پر 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق، این او سی قواعد پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مقامی و بین الاقوامی سیاحوں کی شکایات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے تاکہ جھیل کا قدرتی حسن اور ماحولیاتی توازن برقرار رکھا جا سکے۔