غزہ جنگ کوساڑھے پانچ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد بلآخر عالمی برادری کی آنکھیں کھل گئی۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اسرائیل پر زور دیا کہ فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ وہ ایسی تمام ضروری اور مؤثر کارروائی کرے جس سے فلسطینی عوام کو بنیادی خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور قحط کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔یادرہے کہ غزہ میں خوراک کی کمی سے جاں بحق بچوں کی تعداد 27ہوگئی۔غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری جانب فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف مظاہر وں اور ریلیوں کا سلسلہ پانچ ماہ سے جاری ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی فنڈ ریزنگ مہم کے دوران غزہ جنگ بندی کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ادھر اردن کے دارالحکومت میں مسلسل پانچویں رات مظاہرہ کیا گیا۔ اسرائیلی سفارت خانے کی طرف بڑھتے مظاہرین پر سکیورٹی فورسز نے لاٹھی چارج بھی کیا۔مظاہرین کی جانب سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یادرہے کہ 7اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 32ہزار 500سے تجاوز کر چکی ہے۔