امریکی کانگریس میں جمع ایک خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ پاکستان نے مئی میں نہ صرف بھارت کے خلاف جنگ میں فوجی برتری حاصل کی بلکہ بھارت کو بدترین شکست کا سامنا بھی رہا،جب کہ اس دوران چین نے اپنے دفاعی نظام کو آزمایا۔
کانگریس کی یوایس چائنہ اکنامک اینڈ سکیورٹی کمیشن کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ میں بھارت کوبدترین شکست ہوئی، پاکستان کی فتح میں چینی ہتھیاروں نے بنیادی کردار ادا کیا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین نے 2024ء اور 2025ء میں پاکستان کے ساتھ عسکری تعاون کو بڑھایا، جس میں مشترکہ مشقیں، انسدادِ دہشت گردی ڈرلز اور پاکستان کی کثیرالملکی امن مشقیں شامل تھیں ۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے چینی ہتھیاروں کی مدد سے فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے مار گرائے ۔
امریکی کانگریس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی کامیابی کو دیکھ کر انڈونیشیا نے رافیل طیاروں کی خریداری کا منصوبہ ختم کر دیا، جبکہ رافیل طیاروں کی عالمی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ پہلی مرتبہ تھا جب چین کے جدید ترین ہتھیار، جن میں HQ-9 میزائل دفاعی نظام، PL-15 ایئر ٹو ایئر میزائل اور J-10 لڑاکا طیارے شامل ہیں، کسی حقیقی جنگ میں استعمال ہوئے، یہ صورتحال چین کیلئے عملی میدان میں ایک اہم اور بڑا تجربہ ثابت ہوئی ۔
مزید کہا گیا کہ چین نے جون 2025 میں پاکستان کو J-35 جدید لڑاکا طیاروں، KJ-500 ایئرکرافٹ اور بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی فروخت کی منظوری دی ۔
رپورٹ کے مطابق اسی ماہ پاکستان نے اپنے 2025-2026 کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں مجموعی سرکاری بجٹ میں کمی کے باوجود دفاعی اخراجات بڑھ کر 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ۔


