چترال لوئر میں ماں کے دودھ کی افادیت اور اہمیت اجاگر کرنے کے لیے محکمہ صحت نے یونیسف کے تعاون سے ایک آگاہی سیمینار اور واک کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کی قیادت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) لوئر چترال ڈاکٹر شمیم نے کی۔ واک اور سیمینار میں مختلف شعبۂ صحت سے وابستہ افراد اور ماہرین نے شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایل ایچ ڈبلیو کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سلیم سیف اللہ نے ماں کے دودھ کی اہمیت اور اس کے فوائد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اگست کا مہینہ دنیا بھر میں بریسٹ فیڈنگ کے عالمی مہینے کے طور پر منایا جاتا ہے، جس کا مقصد ماں کے دودھ کو بنیادی اور بہترین غذا کے طور پر فروغ دینا اور فارمولا دودھ کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔
ڈاکٹر سلیم سیف اللہ نے بریسٹ فیڈنگ کے تین بنیادی اصول بیان کیے:
-
ماں کا دودھ مکمل غذا ہے، اس لیے بچے کو پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر لازمی دودھ پلانا چاہیے۔
-
بچے کو پیدائش سے چھ ماہ تک صرف اور صرف ماں کا دودھ پلایا جائے، اس دوران ایک قطرہ پانی بھی نہ دیا جائے۔
-
چھ ماہ کے بعد دو سال کی عمر تک نرم غذاؤں کے ساتھ ماں کا دودھ جاری رکھا جائے۔
اس موقع پر فوکل پرسن جی بی ایم ایف محمد فرید نے بھی شرکاء کو اس آگاہی مہم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ تقریب میں ڈی ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال، ایم ایس کیٹیگری ڈی ہسپتال دروش، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر، ڈاکٹرز، ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹر، ٹی بی کنٹرول پروگرام، ملیریا پروگرام، ڈبلیو ایچ او نمائندے، کوآرڈینیٹر ڈی ایچ آئی ایس، ڈی ایچ او اسٹاف، ہیلتھ فیسلٹی انچارج، پیرامیڈیکس، لیڈی ہیلتھ سپروائزر اور لیڈی ہیلتھ وزیٹرز نے بھی شرکت کی۔