اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جیل میں موجود سہولیات واپس لینے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔
سینٹرل جیل راولپنڈی کے سپرنٹنڈنٹ کے مطابق عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو دن میں دو مددگار فراہم کیے گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو اہل خانہ، وکلا سے ملنے کے ساتھ ساتھ ہفتے میں دو بار سیاسی ملاقاتیں کرنے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کے لیے علیحدہ کچن مختص کیا گیا ہے۔جیل اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ خان کو جیل میں ٹیلی ویژن کی سہولت بھی میسر تھی۔ان کو جیل میں کیس کی سماعت کے دوران ملاقاتوں تک بھی رسائی حاصل ہے۔اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے بانی کو روزانہ ایک انگریزی اخبار بھیجا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی مدد کرنے کے الزام میں جیل کے عملے کے کم از کم چھ مزید افراد کو گرفتار کیا تھا۔ذرائع کے مطابق جیل کے زیر حراست عملے میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے جیل ملازمین میں ایک سویپر، دو لیڈی وارڈنز اور تین سی سی ٹی وی مانیٹرنگ اہلکار شامل ہیں۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے ملازمین کے موبائل فون اپنی تحویل میں لے لیے ہیں۔جبکہ خواتین عملہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے بانی کے درمیان پیغامات کا تبادلہ کر رہی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال کو حال ہی میں سابق وزیراعظم عمران خان کی معاونت کے الزام میں گرفتاری کے بعد وطن واپس لایا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ظفر اقبال کو 13 اگست کو عمران خان کی جیل میں مدد کرنے پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔