قومی اسمبلی میں اسلام آباد کی مقامی حکومت ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر نے پیش کیا ۔ اجلاس کے دوران تحریک انصاف نے اجلاس سے واک آوٹ کیا ۔
ترمیم کے مطابق اسلام آبادبلدیاتی انتخابات ایکٹ میں یونین کونسل سطح پرمنتخب نمائندوں کی تعدادبڑھائی گئی ہے،پہلے یونین کونسل میں صرف چیئرمین ووائس چیئرمین کےعہدےتھے،موجودہ بل میں چیئرمین ووائس چیئرمین کےساتھ 15مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے،یونین کونسل میں چیئرمین ووائس چیئرمین کے علاوہ 9 ارکان یونین کونسل منتخب کئےجائیں گے،یونین کونسل سطح پرایک کسان یامزدور،ایک اقلیت اورایک نوجوان بھی منتخب کیاجائےگا،یونین کونسل کی سطح پر3خواتین بھی منتخب کی جائیں گی،یونین کونسل کی سطح پرمجموعی طورپر17نمائندے ووٹ لےکرمنتخب ہوں گے۔
وزیر قانون نے کہا کہ مجوزہ بل کےتحت وارڈزکی تعداد6سے9کردی جائےگی، بل کےمطابق یوتھ،کسان کےساتھ ٹیکنوکریٹ کوبھی شامل کیاجائےگا، اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ انتخابات ہونےجارہےہیں۔
اپوزیشن کے رکن اسمبلی عاطف خان نے کہا کہ یہ لوگ انتخابات کرانےکےشوقین نہیں ہیں،سپیکرصاحب حکومت سےیقین دہانی لیں کہ یہ بروقت الیکشن کرائیں گے، وزیر قانون نے کہا کہ انتخابات کب ہوں گے،کس طریقےسے ہوں گےیہ الیکشن کمیشن کااختیارہے، راجہ خرم نواز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات آخری مرتبہ اسلام آباد میں 2015 میں ہوئے،تب چیئرمین سی ڈی اے اور مئیر کے درمیان اختلافات کےباعث مسائل کا انبار تھا، جو لوگ منتخب ہوں گے ان کے بیٹھنےکیلئےکوئی جگہ نہیں ہے۔