مہنگائی کے مارے عوام کے لیے ایک اور بری خبر آئی ہے۔ وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے اور سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کے گیارہ ہزار سے زیادہ ملازمین میں پریشانی بڑھ گئی ہے، اور انہوں نے ہڑتال کرنے کی دھمکی دی ے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود، ایک سال پہلے یوٹیلٹی اسٹورز پر عام لوگوں کے لیے سبسڈی ختم کر دی گئی تھی۔ اب صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو پانچ اہم چیزوں پر 25 فیصد سبسڈی مل رہی تھی، لیکن اب اس سبسڈی کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس پر شہریوں نے احتجاج کیا ہے
ملک بھر میں 4400 یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیاء کے نرخ اوپن مارکیٹ سے بھی بڑھ گئے ہیں۔ مثلاً، یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کا دس کلو کا تھیلہ 650 روپے سے بڑھ کر 1500 روپے، گھی 380 روپے سے بڑھ کر 450 روپے، اور چینی 109 روپے سے بڑھ کر 160 روپے ہو چکی ہے۔ یہ قیمتیں اوپن مارکیٹ سے دس روپے زیادہ ہیں حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کو بند کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملازمین نے احتجاج کی تیاری شروع کر دی ہے۔